1 دسمبر 2025 - 20:22
ویڈیو | ہدایتِ الٰہیہ کے نظام میں سیدہ فاطمہ(س) کی حُجِّنیَّت کا فلسفہ

قرآن اور احادیث کی تعلیمات کے مطابق حضرت زہرا(س) یک تاریخی نمونہ نہیں بلکہ حق و باطل کی تمیز اور راہ ہدایت کی تشخیص کا ایک آسمانی معیار ہیں۔ موجودہ دور میں دین کی حقیقت کو سمجھنے اور الہی مشن کے جاری رہنے کے لئے ان کے مقام کو پہچاننا اور تسلیم کرنا ایک بنیادی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || آج کی دنیا میں، جہاں حقیقی ہدایت کے معیار کی ضرورت شدت سے محسوس ہوتی ہے، سیدہ زہرا (س) کے مقام کی شناخت و معرفت ایک بنیادی ضرورت ہے۔

قرآنِ کریم نے حضرت یوسف(ع) کے طویل قصے کو نمایاں کرتا ہے اور سیدہ مریم(س) کا بار بار ذکر کرتا ہے اور یوں در حقیقت، اُنہیں حق و باطل کی تشخیص  کے معیار کے طور پر متعارف کراتا ہے۔

اسی طرح احادیثِ نبوی اور روایاتِ اہلِ بیت(ع) میں سیدہ زہرا(س) کی شخصیت کو نمایاں کرنا بھی اسی حقیقت کی نشانی ہے۔

مثال کے طور پر نبی کریم(ص) سیدہ کو "تمام جہانوں میں، محبوب ترین" قرار دیتے ہیں اور امام حسن عسکری(ع) آپۜ کو "حُجَّتُ اللہِ عَلَی حُجَجِہِ" (اللہ کی حجتوں پر اس کی حجت) کا لقب دیتے ہیں؛ اور روایات میں یہ بھی منقول ہے کہ آپۜ کا گھر انبیاء(ع) کے گھروں کے پاس ہوگا، اور آپۜ کی عبادت فرشتوں کے لئے سرمایۂ فخر و مباہات ہے۔

یہ بیانات محض جذباتی محبت کی رو سے نہیں، بلکہ یہ الٰہی مشن کے دوام و استمرار اور بنی نوع انسان کی ہدایت و راہنمائی میں سیدہ(س) کے کلیدی اور مرکزی مقام و منزلت کو واضح کرتے ہیں۔

چنانچہ آپۜ کی شخصیت نہ صرف قابلِ احترام اور نمونۂ عمل ہے، بلکہ دین کی حقیقت اور ہدایت کے مشن کو سمجھنے بوجھنے کے لئے ایک علمی-فکری اور تزویراتی ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha